Nojoto: Largest Storytelling Platform

شوق میں کیا کچھ غضب غضب کب کا ہوا ہے یہ طلب

شوق میں کیا کچھ غضب غضب کب کا ہوا ہے
یہ   طلب     دل    کی     بےطلب   کب   کا ہوا ہے 

وہ اتم شفق ابد َبقد دورگئی ہے 
بہ زِد قَفس حوس عجب کب کا ہوا ہے 

ہے وہیں کہیں دفن کفن  قبر بِِدر
  وہی یہیں اَلب سبب کب کا ہوا ہے 

تکلف تذبذب تلملا نا حچکچانا 
ہاں مگر یہ مشاغب کب کا ہوا ہے


بسمل


۔

©Zakir besmil's poetry
  #ghazab
zakirbesmilspoet5051

Besmil

Bronze Star
New Creator

#Ghazab

72 Views