خوشیاں اتنی مہنگی ہے تو غم کیسا رہے گا زندگی کا سودا موت کے ساتھ کیسا رہے گا چار دن کی زندگی میں کروڑوں غموں سے وابستہ چھپا کر آنسووں جیلوں زندگی تو کیسا رہے گا بھری محفل میں خود کو اکیلی دیکھ اشک نہ بہہ جائے کہی اکیلی تنہا خود کے ساتھ روں لو تو کیسا رہے گا بھٹک گئی ہو خود کے بنائے اصولوں میں کہی مصباح کیوں نہ آج خود پے بھروسہ کرنا چھوڑ دو توکیسا رہے گا قلب مضطرب کا چین تلاش رہی ہو میں سوکھے چمن میں کیوں نہ دل کی لگی کو آگ لگا دوں تو کیسا رہے گا ©Misba kouser #nojoto_urdu #nojoto_shayari #freebird