آنکھیں ثروت لہجہ سورہ رحمان کی تفسیر لگا پہلے پہل یوسف ثانی پھر وہ مجھے پیر لگا ! بولتا تھا تو ایک سر بہتی تھی لہجے میں سننے میں وہ مجھے وارث شاہ کی ہیر لگا ! نیت کا صاف تھا آنکھوں کے سوال پڑھتا تھا وہ تہی دست چشم آشنا مجھے منکر نکیر لگا ! کامل تھا اندرون ذات کرتا تھا عشق کی باتیں اک بت پر مرا تو پھر وہ مجھے بہت حقیر لگا ! #ثانی حیدر