نظم سلگتے خوابوں کو حقیقت کے معیار کا آئینہ دیکھا رہے ہوں . کیوں بے سبب تماشہ بینوں کے لیے ایک نیا تماشہ ایجاد کر رہے ہوں. آس امید.. کے درختوں کو بدلتے موسموں کی نظر لگ چکی ہے. سرد پڑی راکھ اب کیوں جنگاریوں کی محبت سجا رہے ہوں. چاند کی چاندنی اسی سے وابستہ رہے گی مان جاؤ کیوں جنگو کو عرش پر سجانے کی مشقت کررہے ہوں تمام جہان کا قرض میرے سر ہے تمہیں علم ہے لین داروں کو اب کر کہ فارغ کیوں احسان جتا رہے ہوں میرا تم سے واسطہ رہے چکا ہے قبول ہزار دفعہ کیا ہے میں نے عدالت وکالت کچہری ان سب کو کیوں سرعام سڑکوں پر لا رہے ہوں شسمیکا راوت ©Sameeksha Rawat ✍👈SAMEEKSHA RAWAT #Nojoto