بے فیض ر فا قت میں سفر کس لیے ہے جب د ھو پ ہے قسمت تو شجر کس لیے ہے لکھا ہی نہیں ہے جب وہ تقد یر میں میری تو میر ی سو چو میں ا س کی فکر کس لیے ہے جب اس نے کبھی مانگا ہی نہیں ہے مجھے رب سے تو میر ی دعاؤں میں ہو نا اثر کس لیے ہے فقط ہم ہی چاہتے ر ہے ا س کو د ل سے نہ جا نے ہم سے و ہ بے خبر کس لیے ہے سب کچھ دیکھ کر بھی انجا ن بن جاتے ہوں خالد خدا نے بخشی ہمیں یہ نظر کس لیے ہے #khalid Abbas khalid