کربل کے میدان میں ہوئی وہ جنگ عظیم حق و باطل کے مابین ہوئی تھی اس جنگ کا انجام زمانے نے دیکھا
ظلم کافور ہوگیا ظالموں کا لشکر مٹ گیا 72 جانشار کربلا شہدائے صابرین فتح یاب ہوئے نبی زادییوں کی ردائیں چھیننے والے رسوائے زمانہ ہوئے مقدس حیاء کی پیکر بیبیاں سرخرو ہو گئیں
کربلا میں ایک طرف دریا تھا دوسری طرف پیاس
جو پانی پیتے رہے وہ مر گئے اور جو پیاسے شہید ہوئے وہ آب حیات پی کر جاویدانی کی معراج پا گئے
کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے
قتل حسین اصل میں مرگِ یزید ہے
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
The gre