#OpenPoetry شہر لوٹ آۓ ہو تو اپنے گھر کیوں نہیں جاتے بگھر بیٹھے ہو تم اب سدھر کیوں نہیں جاتے تم آ گیۓ آخر کار مگر جلدی کیا ہے جانے کی کچھ پل میرے دروازے ٹہھر کیوں نہیں جاتے اب میرا بھی جینے کو دل نہیں رہا یار میرے تم مجھ پہ مرتے ہو تو مر کیوں نہیں جاتے تیرے لہجے سے محفل میں لگی رہتی ہے رونق اداس لوگوں سے ہس مل کر کیوں نہیں جاتے سنا ہے تیرا لطفِ جمال بھی کمال ہے پیارے ایسی بات ہے تو میرے آئنے میں ٹہھر کیوں نہیں جاتے اتنے سے شہر میں بھی کبھی نظر نہیں آۓ تم کبھی معجزن تم میرے گھر سے گزر کیوں نہیں جاتے متین~ ✍️✍️✍️