بہت مشکلوں سے ہیں ہم دو چار کیا کریں اس کی نظروں میں ہو گئے بے اعتبار کیا کریں یقیں اس کو اب میری کسی بات پہ نہیں ہو گئے ہیں بے بس اور لا چار کیا کریں اب دل میں وہ ہمت وہ حوصلہ نہیں رہا صدیوں سے ہوں جیسے ہم بیمار کیا کریں نجانے کہاں سے سیکھ لی اس نے نفرتیں وہ نہیں کر تا ہم سے اب پیار کیا کریں لگ گئی ہے نظر زمانے کی ہمیں خالد کام کر گئے ہیں دشمنوں کے وار کیا کریں #کیا کریں