White دل کی ویرانی پہ حیرت کا گماں چھوڑ دیا خواب جو ٹوٹ گئے ان کا دھواں چھوڑ دیا شہرِ دل میں کوئی آواز نہ دستک باقی ہم نے آہوں کو بھی زنجیرِ فغاں چھوڑ دیا زخم ایسے تھے کہ بھرنے کا گماں بھی نہ کیا دل کے دریچوں کو سرابوں کی زباں چھوڑ دیا تیرگی چھائی تو جگنو بھی خفا ہو بیٹھے ہم نے پلکوں پہ چراغوں کا سماں چھوڑ دیا زندگی بھر کی مسافت کو نہ سمجھا کوئی اور ہم نے سفرِ عمر کا نشاں چھوڑ دیا ہم نے خود کو بھی ڈھونڈا نہیں تھا کبھی متین! تمازتِ عالم کو یہاں چھوڑ دیا ©amtul mateen #good_night