وُہ جِس کی تلاش میں بھٹکتی ہیں ہر دم آنکھیں اُس سے شاید ملِا نا پاؤں گا بہت سے قِصے پُرانے، درد کی داستاں مِلا تو اِسے شاید سُنا نا پاؤں گا باسم اسلم