نگاہ فقر میں شان سکندری کیا ہے خراج کی جو گداہو وہ فقر کیا ہے بتوں سے تجھ کو امیدیں خدا سے نا امیدی مجھے بتا توسہی اور کافری کیا ہے نگاہ فقر میں شان سکندری کیا ہے خراج کی جو گداہو وہ فقر کیا ہے بتوں سے تجھ کو امیدیں خدا سے نا امیدی مجھے بتا توسہی اور کافری کیا ہے #hb_writes