Nojoto: Largest Storytelling Platform

کرب ہے کرب ہے کرب ہے

کرب ہے کرب ہے کرب ہے                                                                         تیرا ہجر ہے تیرا ہجر ہے
  جی ہاں اب ہے اب ہے                                                                              جاں بہ لب ہے بہ لب ہے

بیوفائی دھوکہ فریب اور بےدلی                                                                               تارکِ دنیا کہلاؤں ہر جگہ
  دلِ ناداں  سب ہے  سب ہے                                                                        مزہ سرکار تب ہے تب ہے

یہ اداسی چاند پہ نہیں ہے                                                                             رقص میں فرنگ ہے فرنگ ہے
 یہ تری طلب ہے طلب ہے                                                                                  تہہ تیغ حلب ہے حلب ہے

شغف تشنگی کے ماروں سے                                                                                        من آشنا کی آس میں
 یعنی ہم سے کب ہے کب ہے                                                                دھڑک رہا قلب ہے قلب ہے

  حملہ آوروں سے الجھ پڑنا                                                                               پرندوں سے پیار لیکر چلنا
یہی میرا نسب ہے نسب ہے                                                           فطرت کا ادب ہے ادب ہے
کرب ہے کرب ہے کرب ہے                                                                         تیرا ہجر ہے تیرا ہجر ہے
  جی ہاں اب ہے اب ہے                                                                              جاں بہ لب ہے بہ لب ہے

بیوفائی دھوکہ فریب اور بےدلی                                                                               تارکِ دنیا کہلاؤں ہر جگہ
  دلِ ناداں  سب ہے  سب ہے                                                                        مزہ سرکار تب ہے تب ہے

یہ اداسی چاند پہ نہیں ہے                                                                             رقص میں فرنگ ہے فرنگ ہے
 یہ تری طلب ہے طلب ہے                                                                                  تہہ تیغ حلب ہے حلب ہے

شغف تشنگی کے ماروں سے                                                                                        من آشنا کی آس میں
 یعنی ہم سے کب ہے کب ہے                                                                دھڑک رہا قلب ہے قلب ہے

  حملہ آوروں سے الجھ پڑنا                                                                               پرندوں سے پیار لیکر چلنا
یہی میرا نسب ہے نسب ہے                                                           فطرت کا ادب ہے ادب ہے