Login to support favorite
creators
مرے بدن پہ اب بھی تیرے ناخنوں کے داغ جل رہے ھیں اور تجھے گلہ ھے کہ میں نے تیرا ذائقہ بھلا دیا یہ دیکھ لوحِ دل پہ سب سے آگے تیرا نام ھے میرے لیے تو زندگی فقط تجھے قریب آ کے دیکھنے کا نام ھے۔۔ قریب تھا کہ میں کتابِ عمر سے شکایات کے صفحے کھولتا پر اس نے بانہیں کھول لیں میرے لبوں پہ آئے لفظ سوکھ کر زمیں پہ گرے مجھے پتہ نہیں چلا کہ رات ھے یا صبح بس اتنا یاد ھے کہ ہم اک دوسرے کو اتنی دیر چومتے رہے کہ جسم سے شناختی علامتیں بھی مٹ گئیں
faisal shah
faisal shah
faisal shah
faisal shah
faisal shah
faisal shah
faisal shah
faisal shah