Find the Best فیض Shayari, Status, Quotes from top creators only on Nojoto App. Also find trending photos & videos about Ùیض اØمد Ùیض Ú©ÛŒ شاعری, Ùیض اØمد Ùیض Ú©ÛŒ غزل, Ùیض الادب اول Ú©ÛŒ شرØ, Ùیض اØمد Ùیض pdf, Ùیض اØمد Ùیض,
PK
شیشوں کا مسیحا کوئی نہیں ©PK شیشوں کا مسیحا کوئی نہیں #فیض
شیشوں کا مسیحا کوئی نہیں #فیض #مائیتھالوجی
read morePK
ہم پر تمہاری چاہ کا الزام ہی تو ہے دشنام تو نہیں ہے یہ اکرام ہی تو ہے کرتے ہیں جس پہ طعن کوئی جرم تو نہیں شوقِ فضول و الفتِ ناکام ہی تو ہے دل مدعی کے حرفِ ملامت سے شاد ہے اے جانِ جاں یہ حرف ترا نام ہی تو ہے دل نااُمید تو نہیں ناکام ہی تو ہے لمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے دستِ فلک میں گردش تقدیر تو نہیں دستِ فلک میں گردش ایام ہی تو ہے آخر تو ایک روز کرے گی نظر وفا وہ یارِ خوش خصال سر بام ہی تو ہے بھیگی ہے رات فیضؔ غزل ابتدا کرو وقتِ سرود درد کا ہنگام ہی تو ہے ©PK دستِ فلک میں گردش تقدیر تو نہیں دستِ فلک میں گردش ایام ہی تو ہے #فیض
دستِ فلک میں گردش تقدیر تو نہیں دستِ فلک میں گردش ایام ہی تو ہے #فیض #حوصلہافزائ
read morePK
دربار میں اب سطوتِ شاہی کی علامت درباں کا عصا ہے کہ مصنف کا قلم ہے آوارہ ہے پھر کوہِ ندا پر جو بشارت تمہیدِ مسرت ہے کہ طُولِ شبِ غم ہے جس دھجی کو گلیوں میں لیے پھرتے ہیں طفلاں یہ میرا گریباں ہے کہ لشکر کا عَلم ہے جس نور سے ہے شہر کی دیوار درخشاں یہ خونِ شہیداں ہے کہ زر خانۂ جم ہے حلقہ کیے بیٹھے رہو اِک شمع کو یارو کچھ روشنی باقی تو ہے ہر چند کہ کم ہے (فیض احمد فیض) ©PK حلقہ کیے بیٹھے رہو اِک شمع کو یارو کچھ روشنی باقی تو ہے، ہر چند کہ کم ہے فیض احمد #فیض
حلقہ کیے بیٹھے رہو اِک شمع کو یارو کچھ روشنی باقی تو ہے، ہر چند کہ کم ہے فیض احمد #فیض #حوصلہافزائ
read morePK
ہم جو تاریک راہوں میں مارے گئے تیرے ہونٹوں کے پھولوں کی چاہت میں ہم دار کی خشک ٹہنی پہ وارے گئے تیرے ہاتھوں کی شمعوں کی حسرت میں ہم نیم تاریک راہوں میں مارے گئے سولیوں پر ہمارے لبوں سے پرے تیرے ہونٹوں کی لالی لپکتی رہی تیری زلفوں کی مستی برستی رہی تیرے ہاتھوں کی چاندی دمکتی رہی جب گھلی تیری راہوں میں شامِ ستم ہم چلےآئے لائے جہاں تک قدم لب پہ حرفِ غزل دل میں قندیلِ غم اپناغم تھا گواہی تیرے حُسن کی دیکھ قائم رہے اس گواہی پہ ہم ہم جو تاریک راہوں میں مارے گئے نارسائی اگر اپنی تقدیر تھی تیری اُلفت تو اپنی ہی تدبیر تھی کس کو شکوہ ہے گر شوق کے سلسلے ہجر کی قتل گاہوں سے سب جاملے قتل گاہوں سے چُن کر ہمارے علم اور نکلیں گے عشاق کے قافلے جن کی راہِ طلب سے ہمارے قدم مختصر کر چلے درد کے فاصلے کر چلے جن کی خاطر جہاں گیر ہم جاں گنوا کر تری دلبری کا بھرم ہم جو تاریک راہوں میں مارے گئے (فیض احمد فیض ، نسخہ ہائے وفا) ©PK ہم جو تاریک راہوں میں مارے گئے #فیض
ہم جو تاریک راہوں میں مارے گئے #فیض #مائیتھالوجی
read moreNisar Ahmad
وہ لوگ بہت خوش قسمت تھے جو عشق کو کام سمجھتے تھے یا کام سے عاشقی کرتے تھے ہم جیتے جی مصروف رہے کچھ عشق کیا کچھ کام کیا کام عشق کے آڑے آتا رہا اور عشق سے کام الجھتا رہا پھر آخر تنگ آ کر ہم نے دونوں کو ادھورا چھوڑ دیا_____ فیض احمد فیض______🖤 ©Nisar Ahmad #فیض احمدفیض
#فیض احمدفیض #شاعری۔
read moreآصف نعیم
تُو نے دیکھی ہے وہ پیشانی وہ رخسار وہ ہونٹ زندگی جن کے تصور میں لُٹا دی ہم نے تجھ پہ اٹھی ہیں وہ کھوئی ہوئی ساحر آنکھیں تجھ کو معلوم ہے کیوں عمر گنوا دی ہم نے ، ©آصف نعیم #فیض
#فیض #محبت
read more