Nojoto: Largest Storytelling Platform

رنگ ، خوشبو میں اگر حل ہو جائے وصل کا خواب مکمل ہو

رنگ ، خوشبو میں اگر حل ہو جائے
وصل کا خواب مکمل ہو جائے

چاند کا چوما ہُوا سرخ گلاب
تیتری دیکھے تو پاگل ہو جائے

میں اندھیروں کو اُجالُوں ایسے
تیرگی آنکھ کا کاجل ہو جائے

دوش پر بارشیں لے کے گُھومیں
مَیں ہوا اور وہ بادل ہو جائے

نرم سبزے پہ ذرا جھک کے چلے
شبنمی رات کا آنچل ہو جائے

عُمر بھر تھامے رہے خوشبو کو
پُھول کا ہاتھ مگر شل ہو جائے

چڑیا پتّوں میں سمٹ کر سوئے
پیٹریُوں پھیلے کہ جنگل ہو جائے

پروین شاکر

©Ashraf Qureshi
  #watchtower