غمِ عاشقی سے کہہ دو_________ رہِ عام تک نہ پہنچے مجھے خوف ہے یہ تُہمت_____ مِرے نام تک نہ پہنچے اُنھیں اپنے دِل کی خبریں، مِرے دِل سے مِل رہی ہیں میں جو اُن سے رُوٹھ جاؤں______ تو پیام تک نہ پہنچے #عاشقی غمِ عاشقی سے کہہ دو_________ رہِ عام تک نہ پہنچے مجھے خوف ہے یہ تُہمت_____ مِرے نام تک نہ پہنچے اُنھیں اپنے دِل کی خبریں، مِرے دِل سے مِل رہی ہیں میں جو اُن سے رُوٹھ جاؤں______ تو پیام تک نہ پہنچے