محبت کو نبھانے کی روایت توڑ دی تم نے وفاؤں کی کہانی بھی ادھوری چھوڑ دی تم نے وہ جومیں نےبھیجی نشانی پہلی محبت کی قاصد کے ہاتھ کل شب سنا ہے موڑ دی تم نے سکندر mhbt ko nibhany ki