انتظار کرتےکرتے نہ مجھ کو موت پڑھ گئ اور ایسا کرتے کرتے نہ تیری ذوق بڑھ گئ نہ تجھے میرے فریب کے قصے ملے نہ مجھے میرے نصیب کے تارے ملے ابھی تو چھوڑ دو خدا کے واسطے مجھ کو جہاں بھی گئے تیرے ہی در کے طعنے ملے خدا کسی کو نہ اتنی خدائی دے کہ ہر روز کشتی بھنور میں پھسایا ملے اب تم ہی بتا، کیا کرے، کہاں جائے ہم جہاں قدم رکھوں تیرے ہی قلب کے خانے ملے سوچھتا ھوں کہ کیوں نہ اس تخت نشینی کو اگ لگادے مگر افسوس اے نگار! تیرا دل بھی کسی روز اس سے جاملے عامر نگار پی ایم ایس افیسر 03025916371 #Love #Poetry #romance #lyrics