تمام عمر کسی مکان میں رہا ہوں کب میں اپنے اصل گھر گیا ہوں تم نے رکھا تھا پلکوں کی دہلیز تک اور میں دل میں اتر گیا ہوں دشمنوں سے تو شناسا رہا عمر بھر اے دوست تیری دوستی سے ڈر گیا ہوں اداسی سایہ بن کر ملی ہے مجھے غم کی بارش سے اور نکھر گیا ہوں چہرے پر چہرہ اوڑھے ملنے آیا کوئی میں بھی کچھ دیر کے لیے سنور گیا ہوں ڑکوں پر ہیں سب چلتی پھرتی لاشیں منظر دیکھ کر ہی مر گیا ہوں خزاں کی پہنچ سے دور بہت دور یاسر بہار کے رنگ رنگ میں بکھر گیا ہوں ©Yasir Stars #yasir #Nojoto #viral #y2023 #poetry #diary #Book