کچھ سفر آسان ہوتے ہیں حد سے زیادہ مہربان ہوتے ہیں اب میں تنہا کہاں چلتا ہوں ساتھ یادوں کے کاروان ہوتے ہیں بنانا گھر تو دل میں بنانا مکان اکثر ویران ہوتے ہیں گُم ہو جاتے ہیں باہر کی دنیا میں اندر کی دنیا سے جو انجان ہوتے ہیں زبان زہر اُگلتی ہے صبح و شام دل جن کے بےایمان ہوتے ہیں دیکھی ہیں میں نے چلتی پھرتی لاشیں کاندھوں پر غم کے سامان ہوتے ہیں میں نے"جانور" کو جانور کہا ہےصاحب آپ کیوں اتنا حیران ہوتے ہیں یہاں آدمی کو آدمی سے ہی خطرہ یاسر کسی اور سیارے پر انسان ہوتے ہیں ©Yasir Stars #isb_writers_club #Yasir #urdu_poetry #Y2023