کئی دنوں سے خبر ہے اجڑنے والا ہوں طبیب کہتے ہیں مجھ سے میں مرنے والا ہوں کسی نگاہ کا گھائل ہوں، اور ایسا ہوں ہاتھ لگتے ہی جیسے، بکھرنے والا ہوں لوگ دیکھ کر کہتے ہیں، خدا خیر کرے اسے یہ لگتا ہے اب میں سنورنے والا ہوں خود ہی بچایا تھا، خود کو ، خود ہی سے امیر پتہ چلا تھا اب میں گزرنے والا ہوں اے میرے یار ادھر آ، دل پہ ہاتھ تو رکھ میں جانتا ہوں یہیں سے ادھڑنے والا ہوں #امیرمو'سی #SAD #urdu #Poetry #ameermoosapoetry #shadesoflife