تجھ سے ملتا ہوں مل کر میں سنور جاتا ہوں ورنہ ایسا ہے کہ اکثر میں بکھر جاتا ہوں اپنی حالت پہ ترس آتا مجھ کو بھی امیر آئینہ سامنے آتے ہی میں ڈر جاتا ہوں میرے بکھرے ہوئے بالوں کا سبب پوچھتے ہو اب کوئی حال بھی پوچھے تو بگڑ جاتا ہوں میں تو خود سے ہی خفا ہوں گلہ تجھ سے نہیں میں جو ہر روز نئے عشق میں پڑ جاتا ہوں مجھ کو معلوم ہے مجھ پر وہ نظر رکھتے ہیں شام ہوتے ہی میخانے مگر جاتا ہوں تجھ کو ڈر ہے تو نہ آ بیٹھ کے دیکھ میرے دل میں جو آتا ہے میں وہ کر جاتا ہوں دن گزرتا ہے میرا ہنستے، ہنساتے سب کو رات اکثر تو یہ ہوتا ہے , میں مر جاتا ہوں #امیر مو'سی تجھ سے ملتا ہوں مل کر میں سنور جاتا ہوں ورنہ ایسا ہے کہ اکثر میں بکھر جاتا ہوں اپنی حالت پہ ترس آتا مجھ کو بھی امیر آئینہ سامنے آتے ہی میں ڈر جاتا ہوں میرے بکھرے ہوئے بالوں کا سبب پوچھتے ہو اب کوئی حال بھی پوچھے تو بگڑ جاتا ہوں میں تو خود سے ہی خفا ہوں گلہ تجھ سے نہیں