دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے پر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے قدسی الاصل ہے رفعت پہ نظر رکھتی ہے خاک سے اٹھتی ہے گردوں پہ گزر رکھتی ہے عشق تھا فتنہ گر و سرکش و چالاک مرا آسماں چیر گیا نالۂ بیباک مرا علامہ اقبال (شکوہ جواب شکوہ) . ©Mr. Eram #love_shayari #alamaiqbalpoetry