شوقین مِزاجوں کے ، رنگین طبیعت کے وہ لوگ بُلا لاؤ ، نمکین طبیعت کے خیرات محبت کی ، پھر بھی نہ ملی ہم کو ہم لاکھ نظر آئے ، مسکین طبیعت کے دیکھی ھے بہت ہم نے، یہ فلم تعلُّق کی کچھ بول تکلُّف کے ، کچھ سین طبیعت کے اِس عُمر میں ملتے ہیں، کب یار نشے جیسے دارُو کی طرح تِیکھے، کوکین طبیعت کے اِک عُمر تو ہم نے بھی ، بھرپُور گُزاری ہے دو چار مُخالِف تھے ، دو تین طبیعت کے تم بھی تو میاں فاضل، اپنی ہی طرح کے ہو دِیں دار زمانے کے، بے دِین طبیعت کے۔۔ #Tabiyat