یونہی مِل بیٹھنے کا کوئی بہانہ نکلے بات سے بات فسانے سے فسانہ نکلے پھر چلے ذکر کسی زخم کے چِھل جانے کا پھر کوئی درد کوئی خواب پرانا نکلے پھر کوئی یاد کوئی ساز اُٹھا لے آئے پھر کسی ساز کے پردے سے ترانہ نکلے ©PK یونہی مِل بیٹھنے کا کوئی بہانہ نکلے #circle