Nojoto: Largest Storytelling Platform

غزل یہ جو رات کے اس پہر قدموں کی آہٹ

غزل 
یہ  جو  رات  کے  اس   پہر   قدموں  کی  آہٹ    ہے 
دلِ   جانا   دھڑک  مت    وہ نہیں  کوئی    اور    آیا     ہوگا

اک   اداسی  چہرے   پر     اس   لیے   لپٹ     گئ     ہے   کہ 
پیمانِ   یار  مجھ  سے نہیں کسی  اور    سے    نبھایا    ہوگا

یوں  مجھ    سے    کنارہ    تو       فقط     عادت  ہے   تمہاری 
غزلوں کوبھی میری تمہیں کسی اور نے سنایا ہوگا

ایک تم   ہی   ہو سبب  میرے    بدن کے انتشار  کا 
خطا    نگاہِ   شوق    کی تھی مگر  دلِ ناداں    پچھتایا    ہوگا

وہ کتنا ہی   سنگدل  و   بے   باک   کیوں   نہ   ہو مُرات 
   آپ    بیتی   کو     پڑھ  کر میری  کوئی تو  اشک  آیا   ہوگا 
                                                                                                                                                                                                                                (مُرات ) ##MuRaT
غزل 
یہ  جو  رات  کے  اس   پہر   قدموں  کی  آہٹ    ہے 
دلِ   جانا   دھڑک  مت    وہ نہیں  کوئی    اور    آیا     ہوگا

اک   اداسی  چہرے   پر     اس   لیے   لپٹ     گئ     ہے   کہ 
پیمانِ   یار  مجھ  سے نہیں کسی  اور    سے    نبھایا    ہوگا

یوں  مجھ    سے    کنارہ    تو       فقط     عادت  ہے   تمہاری 
غزلوں کوبھی میری تمہیں کسی اور نے سنایا ہوگا

ایک تم   ہی   ہو سبب  میرے    بدن کے انتشار  کا 
خطا    نگاہِ   شوق    کی تھی مگر  دلِ ناداں    پچھتایا    ہوگا

وہ کتنا ہی   سنگدل  و   بے   باک   کیوں   نہ   ہو مُرات 
   آپ    بیتی   کو     پڑھ  کر میری  کوئی تو  اشک  آیا   ہوگا 
                                                                                                                                                                                                                                (مُرات ) ##MuRaT
nasimakhtar9784

NojotoAFNAN

New Creator