Nojoto: Largest Storytelling Platform

روز تاروں کو نمائش میں خلل پڑتا ہے چاند پاگل ہے ا

روز تاروں کو نمائش میں خلل پڑتا ہے 
چاند پاگل ہے اندھیرے میں نکل پڑتا ہے 

ایک دیوانہ مسافر ہے مری آنکھوں میں 
وقت بے وقت ٹھہر جاتا ہے چل پڑتا ہے 

روز پتھر کی حمایت میں غزل لکھتے ہیں 
روز شیشوں سے کوئی کام نکل پڑتا ہے 

اس کی یاد آئی ہے سانسو ذرا آہستہ چلو 
دھڑکنوں سے بھی عبادت میں خلل پڑتا ہے
روز تاروں کو نمائش میں خلل پڑتا ہے 
چاند پاگل ہے اندھیرے میں نکل پڑتا ہے 

ایک دیوانہ مسافر ہے مری آنکھوں میں 
وقت بے وقت ٹھہر جاتا ہے چل پڑتا ہے 

روز پتھر کی حمایت میں غزل لکھتے ہیں 
روز شیشوں سے کوئی کام نکل پڑتا ہے 

اس کی یاد آئی ہے سانسو ذرا آہستہ چلو 
دھڑکنوں سے بھی عبادت میں خلل پڑتا ہے
nojotouser8707217661

Na Dan

New Creator