قلم بند کرنے نکلا ہوں ظلم کی رات کو شاید کوئی کہیں پڑھے میرے حالات کو عصر حاضر بھی اے وطن اسیری میں گزر رہی ہے صدیوں سے بتا رہا ہوں اِس بات کو صرف مفاد پرستی کا فلسفہ یہ دنیا جانتی ہے میرے حالات سے کیا لینا دینا کائنات کو غیر ہے مُسلت، کچھ بھی اپنے اختیار میں نہیں غیرت کا پرچم تھامے کوئی بازار میں نہیں خزاں ہی خزاں طاری ہے اے وطن تیرے موسم پر کوئی بھی دلکش منظر اب بہار میں نہیں شمع اُمید پھر بھی روشن رکھتے ہیں ہم ظلم کی نئی انتہا ہر روز چکھتے ہیں ہم راہوں میں ہر روز ہم مرتے ہیں، دوکھے کھاتے ہیں پھر بھی اپنے رہنماوں کو نہیں پرکھتے ہیں ہم جان لے جلد یہ دنیا تو بہتر ہے وگرنہ یہ جنت پھر جنت نہیں کھنڈر ہے ©Kalaam rahi #kashmir #poem #kashmiriwriter #yqdidi #yqbaba #yqbhaijan #Reality #Freedom #Life #kalam