روح کی اب وہ پرواز نہیں ہے زخم ایسا میں نے کھایا ہے. نئے راستوں پہ چلنا چاہتا ہوں تیری یاد نے لاچار کر دیا ہے، خاموشی ،غم، وحشت و صدمے سب نے مل کر مجھے ہاسیا ہے. آواز دے کر کیا کمال کرو آرزوؤں کے بغیر اب جینا آیا ہے. لکھا ہم نے جب بھی قلم سے ہر دفعہ اس کو وفادار پایا ہے. ہمت تھی نہ پہلے اور نہ ہی اب فراق پھر بھی دیکھ تیرا پایا ہے. بھولنا چاہتا ہو تجھے کسی طرح موت کو میں نے کئی بار آزمایا ہے. کس کو اپنا حال بیان کرو یہاں عیسیٰ نے خاموشی کو اپنایا ہے. ©Muhammad Essa Sultan #freebird ISHQ PARAST Ali