Nojoto: Largest Storytelling Platform

جب دل کے آس پاس کوئی سانحہ ہے پھر میں تنہائی کو جھ

جب دل کے آس پاس کوئی سانحہ ہے
پھر میں تنہائی کو جھنجھوڑتا ہوں
دل کو کیا ہوا جو اداس سا رہتا ہے
پھر خاموشیون کی زنجیر توڑتا ہوں
نرم بستر پھتر کا محسوس ہوتا ہیں
تب جسم کو لحاف کا کفن اوڑتا ہوں
اپنی خواہشیون کا جنازہ بھی نکلا
 تب بے بسی  کے پیچھے ڈوڑتا ہوں
جب غم کے درد کے کہی بہانے ملے
سخت زمین پر خود کو مروڑتا ہوں
اس آہزاری کی آواز دل میں جو اتری 
تو دل کے ہراز ٹوٹے حصے جوڑتا ہوں
درد  کی بے بسی پھر ستانے آئی ہے 
پھر میں غم کے سہرا میں دوڑتا ہوں
بس تم اس بے بسی کی بات مت کرنا
راحت زخم کی گہرائیوں کو پھوڑتا ہوں

©Ashraf Qureshi
  #bicycleride  Adhuri Hayat Munni