Nojoto: Largest Storytelling Platform

غزل چراغِ دل نہ جلائیں گے اب کسی کے لیے۔ کباڑ کھ

غزل 

چراغِ دل نہ جلائیں گے اب کسی کے لیے۔
کباڑ کھول دیے ہم نے روشنی کے لیے۔

تری گلی سے جو مایوس ہو کے لوٹے تو۔
 ٰ قدم بڑھے ہی نہیں پھر کسی گلی کے لیے۔

خطوط کمرے سے سارے نکال پھینکے ہیں۔
سکون چاہیے اب مجھ کو زندگی کے لیے۔

مجھے کسی کے تصوّر کی کیا ضرورت ہے۔
ترا خیال  ہی کافی ہے شاعری کے  لیے۔

مجھے حیات میں کیسے سکون آئے گا ۔
کسی کو چھوڑ کے آیا ہوں میں کسی کے لیے۔

رئیس "من" تلہری

©Raees Mann Tilhari
  #ग़ज़ल