انتظار ہے تیرے ہاتھوں پہ حنا لگے میری زندگی میں بھی رونق لگے، سرخ لباس زیب تن ہو جب تجھے پاس کھڑے ہم تیرے عاشق لگے، وقت ہے کہ گن گن کہ کٹ رہا ہے جیسے قبر نما کوئی صندوق لگے، اک شاعر سے تیرا واسطہ اب عیسیٰ اُسے چاہے یہ بدذوق لگے. ©Muhammad Essa Sultan ISHQ PARAST