Nojoto: Largest Storytelling Platform

نظم پیکر غضب یہ کہ تُو پیکرِ تجلّی ہے اور میں تلاش

نظم پیکر
غضب یہ کہ تُو پیکرِ تجلّی ہے اور میں تلاشِ فنا
تُو موجوں کا تھپیڑا،میں ساحل کی تھرتھراہٹ
تُو وہ بدن جو شبنم کے قطرے کی طرح چمکتا ہے
اور میں وہ پیاسی،جو سراب میں راستے ڈھونڈتی ہے
تُو اپنی جسمانیت کے بہاؤ میں بہتا ہوا سمندر،
اور میں وہ ناؤ،جو کھوئی ہوئی سمت کی گواہ ہے
میرے ہاتھوں کی لرزش تیرے بالوں کو سہلاتی ہے
یوں جیسے کوئی عابد،محرابِ گناہ سے پردہ ہٹاتا ہو
حسرت یہ کہ تیرے بدن کی سلوٹیں
میرے خوابوں کے صحرا کی سرحد ہیں
میں ننگے پاؤں ان راہوں پر چلتی ہوں
یوں جیسے کوئی خاکستر پر چل کر
خود کو پا لینے کی تگ و دو کرتا ہو
تجھے مہوش کی محبت کی قسم۔۔۔۔۔۔
 اپنے بدن کی تجلی کو کہیں دفنا دے 
کہ کہیں یہ روشنی بنی نوعِ انسان کے لیے جنگ کا سبب نہ بن جائے
کہیں یہ کھرے سونے کا بدن
تاریخ کے صفحات پر خون کے نشان نہ چھوڑ جائے
تیرا وجود تو وہ آئینہ ہے
جس میں کائنات اپنی جھلک دیکھ کر حسد کرے
تُو وہ پیکر ہے،جسے دیکھ کر خود وقت ٹھہر جائے
تُو وہ راز ہے،جو اگر افشا ہو جائے
تو عاشق اپنی محبت کا مفہوم کھو بیٹھیں
تُو بدن نہیں،ایک مقام ہے
تُو لمس نہیں،ایک دعا ہے
تُو محبت کی آخری حد ہے
اور میں اس حد کو چھونے کی جرات کرتی ہوئی گناہگار
✍️ مہوش ملک

©Mehwish Malik
نظم پیکر
غضب یہ کہ تُو پیکرِ تجلّی ہے اور میں تلاشِ فنا
تُو موجوں کا تھپیڑا،میں ساحل کی تھرتھراہٹ
تُو وہ بدن جو شبنم کے قطرے کی طرح چمکتا ہے
اور میں وہ پیاسی،جو سراب میں راستے ڈھونڈتی ہے
تُو اپنی جسمانیت کے بہاؤ میں بہتا ہوا سمندر،
اور میں وہ ناؤ،جو کھوئی ہوئی سمت کی گواہ ہے
میرے ہاتھوں کی لرزش تیرے بالوں کو سہلاتی ہے
یوں جیسے کوئی عابد،محرابِ گناہ سے پردہ ہٹاتا ہو
حسرت یہ کہ تیرے بدن کی سلوٹیں
میرے خوابوں کے صحرا کی سرحد ہیں
میں ننگے پاؤں ان راہوں پر چلتی ہوں
یوں جیسے کوئی خاکستر پر چل کر
خود کو پا لینے کی تگ و دو کرتا ہو
تجھے مہوش کی محبت کی قسم۔۔۔۔۔۔
 اپنے بدن کی تجلی کو کہیں دفنا دے 
کہ کہیں یہ روشنی بنی نوعِ انسان کے لیے جنگ کا سبب نہ بن جائے
کہیں یہ کھرے سونے کا بدن
تاریخ کے صفحات پر خون کے نشان نہ چھوڑ جائے
تیرا وجود تو وہ آئینہ ہے
جس میں کائنات اپنی جھلک دیکھ کر حسد کرے
تُو وہ پیکر ہے،جسے دیکھ کر خود وقت ٹھہر جائے
تُو وہ راز ہے،جو اگر افشا ہو جائے
تو عاشق اپنی محبت کا مفہوم کھو بیٹھیں
تُو بدن نہیں،ایک مقام ہے
تُو لمس نہیں،ایک دعا ہے
تُو محبت کی آخری حد ہے
اور میں اس حد کو چھونے کی جرات کرتی ہوئی گناہگار
✍️ مہوش ملک

©Mehwish Malik