Nojoto: Largest Storytelling Platform
mehwishmalik8276
  • 388Stories
  • 35Followers
  • 4.9KLove
    1.1KViews

Mehwish Malik

میری تحریروں کا گلا گھونٹ بھی دیا جائے تو کیا👇 میرے چہرے سے نظر آتی ہے تباہی میری✏️

  • Popular
  • Latest
  • Video
d5c551e6646bcfbdcd2bbf09fa5f3b75

Mehwish Malik

نظم ح م۔۔۔۔۔
تم لفظوں کی جاگیر ہوخیالوں کے بادشاہ
ایسے شاعر جس کی ہر نظم میں چاندنی سمٹ آتی ہے
جس کی ہر غزل میں ستارے جھلملاتے ہیں
تمہارے قلم کی نوک پر آسمان کے راز چھپے ہیں
اور تمہاری سوچوں کے دریچوں میں کائنات کی گونج
تم ایک دیوانے ہو
جو الفاظ کے جنگل میں بھٹکتا ہے
جسے اپنی نظمیں رات کے سکوت میں سنائی دیتی ہیں
اور جو ہر مصرعے کے پیچھے
اپنی روح کا ایک حصہ چھوڑ آتا ہے
لیکن پیارے
میری بات سنو!
میں بھی ایک شاعرہ ہوں
اور میرے لفظ تمہارے عشق کےپھولوں سے مہکتے ہیں
میرے اشعار تمہاری دیوانگی کے آئینے ہیں
اور میری غزلیں
تمہارے نام کی زمزمہ خوانی
جانِ عزیز۔۔۔۔۔
تمہارے الفاظ آسمانی ہیں
لیکن تمہارا سکوت
میرے دل کے شور کو خاموش کر دیتا ہے
تمہاری نظمیں میرے وجود کے ہر خالی کونے کو بھر دیتی ہیں
لیکن تمہاری خاموشی مجھے ٹوٹنے سے روک لیتی ہے
تمہیں پتہ ہے چندا؟
تم وہ ہو جس کے شعروں میں
محبت کے دیپ جلتے ہیں
لیکن میرے لیے تم خود ایک نظم ہو
ایک ایسی نظم جو کاغذ پر نہیں لکھی جا سکتی
جو صرف دل کے صفحات پر محفوظ رہتی ہے
جانِ جاں 
تمہاری محبت میرے قلم کا جوہر ہے
تمہارے خواب میری نیند کا سکون
تم ایک شاعر ہو اور میں تمہاری نظم 
تمہاری ہر سانس کے ساتھ بہتی ہوئی
تمہارے ہر خیال کے ساتھ جھلملاتی ہوئی
سنو عزیزِ من۔۔۔۔۔۔
میں تمہاری دیوانگی کی قیدی ہوں
اور یہ قید میرے لیے
دنیا کی سب سے بڑی آزادی ہے 
✍️ مہوش ملک

©Mehwish Malik #
d5c551e6646bcfbdcd2bbf09fa5f3b75

Mehwish Malik

گِٹار
"تمہاری زخمی اُنگلیوں کی کہانی نے دل کو بےقرار کر دیا
کیا تمہیں خبر ہے
 کہ وہ گٹار کی تاریں
تمہارے جذبے کا بوجھ سہنے کی تاب نہیں رکھتیں؟
تمہارے لہو کی مہک نے میرے دل کے ساز کو چھُو لیا ہے
اور اب میرے دل کی ہر دھڑکن تمہارے زخموں کا مرہم بننا چاہتی ہے
میری خواہش ہے
 کہ وہ اُنگلیاں جنہیں ازل سے میرا لمس نصیب ہونا تھا
پھر سے شفا پائیں اور
میرے لبوں کے لمس میں سکون پا سکیں
مجھے اجازت دو
 کہ تمہارے درد کو اپنے وجود میں سمو لوں
تاکہ تمہاری روح پھر سے مہک اٹھے۔"
✍️ مہوش ملک

©Mehwish Malik #
d5c551e6646bcfbdcd2bbf09fa5f3b75

Mehwish Malik

نظم پیکر
غضب یہ کہ تُو پیکرِ تجلّی ہے اور میں تلاشِ فنا
تُو موجوں کا تھپیڑا،میں ساحل کی تھرتھراہٹ
تُو وہ بدن جو شبنم کے قطرے کی طرح چمکتا ہے
اور میں وہ پیاسی،جو سراب میں راستے ڈھونڈتی ہے
تُو اپنی جسمانیت کے بہاؤ میں بہتا ہوا سمندر،
اور میں وہ ناؤ،جو کھوئی ہوئی سمت کی گواہ ہے
میرے ہاتھوں کی لرزش تیرے بالوں کو سہلاتی ہے
یوں جیسے کوئی عابد،محرابِ گناہ سے پردہ ہٹاتا ہو
حسرت یہ کہ تیرے بدن کی سلوٹیں
میرے خوابوں کے صحرا کی سرحد ہیں
میں ننگے پاؤں ان راہوں پر چلتی ہوں
یوں جیسے کوئی خاکستر پر چل کر
خود کو پا لینے کی تگ و دو کرتا ہو
تجھے مہوش کی محبت کی قسم۔۔۔۔۔۔
 اپنے بدن کی تجلی کو کہیں دفنا دے 
کہ کہیں یہ روشنی بنی نوعِ انسان کے لیے جنگ کا سبب نہ بن جائے
کہیں یہ کھرے سونے کا بدن
تاریخ کے صفحات پر خون کے نشان نہ چھوڑ جائے
تیرا وجود تو وہ آئینہ ہے
جس میں کائنات اپنی جھلک دیکھ کر حسد کرے
تُو وہ پیکر ہے،جسے دیکھ کر خود وقت ٹھہر جائے
تُو وہ راز ہے،جو اگر افشا ہو جائے
تو عاشق اپنی محبت کا مفہوم کھو بیٹھیں
تُو بدن نہیں،ایک مقام ہے
تُو لمس نہیں،ایک دعا ہے
تُو محبت کی آخری حد ہے
اور میں اس حد کو چھونے کی جرات کرتی ہوئی گناہگار
✍️ مہوش ملک

©Mehwish Malik
d5c551e6646bcfbdcd2bbf09fa5f3b75

Mehwish Malik

تمہیں دیکھنا
جیسے کسی مقدس عبادت کا لمحہ ہو
جیسے کسی ماورائی دنیا کا دروازہ کھل رہا ہو
جہاں روشنی بھی تمہارے لمس کی محتاج ہو
تم وہ کتاب ہو
جسے میں بار بار پڑھوں
اور ہر بار نئے لفظ
نئے معنی
اور نئے جذبات دریافت کروں
کیا یہ عشق ہے...؟؟
یا ہر بار تمہیں دیکھنے سے
محبت کا نیا جنم ہوتا ہے۔۔۔۔؟؟؟
✍️ مہوش ملک

©Mehwish Malik #sad_quotes
d5c551e6646bcfbdcd2bbf09fa5f3b75

Mehwish Malik

White جاؤ میں نے تمہیں آزاد کیا
جاؤ....!
اے میری روح کے ساز
میرے لفظوں کے مہتاب
میرے خوابوں کی تعبیر کے اولین چراغ
میں نے تمہیں آزاد کیا
اس محبت کی قید سے 
جہاں تمہاری مسکان میرے دل کی دھڑکنوں کا سرگم تھی
اور تمہارے قدموں کی چاپ
میرے وجود کا سکون۔۔۔
جاؤ
کہ محبت کا یہ سمندر
شاید تمہارے لیے اب ایک گرداب بن چکا ہے
وہ موجیں جو کبھی تمہیں بہلایا کرتی تھیں
اب تمہارے راستے روکنے لگی ہیں
تو سنو۔۔۔۔
میں نے ان لہروں کو تھما دیا
میں نے اس سمندر کو
تمہارے لیے ایک کنارے میں بدل دیا
جہاں سے تم اپنی نئی دنیا کے خواب دیکھ سکو
اے میرے دل کی دھڑکن
میرے حرفوں کی زندگی
میرے سکوت کی آواز
میں نے تمہیں آزاد کیا
اس تعلق سے
جو کبھی تمہاری روشنی تھا
اور شاید اب تمہارے لیے اندھیرا بن چکا ہے
میں نے تمہیں آزاد کیا
اس عہد سے
جو کبھی ہماری امیدوں کا چراغ تھا
اور شاید اب تمہارے لیے ایک بوجھ
جاؤ
کہ میں تمہیں قید نہیں کر سکتی
میں تمہیں اس محبت کے طوق میں نہیں باندھ سکتی
جو میرے لیے عبادت تھی
پر شاید تمہارے لیے ایک زنجیر ہے
محبت قید نہیں ہوتی پیارے 
یہ وہ ہوا ہے
جو پرندے کے پَر کھولتی ہے
یہ وہ خوشبو ہے
جو کسی باغ کے گلاب کو مہکاتی ہے
اور تم۔۔۔۔۔
اے میری دعاؤں کی حقیقت
میری راتوں کی روشنی
میری خاموشیوں کے نغمے
تم ایک پرندے ہو
جو آسمان کی وسعتوں میں
اپنے نئے خواب تلاش کرنے کے لیے آزاد اڑنا چاہتے ہو 
جاؤ، میں نے تمہیں آزاد کیا
جاؤ۔۔۔
اے میرے خوابوں کے چراغ
میرے دل کے گلزار میں کھلنے والے پہلے گلاب
اے وہ روشنی جو میری راتوں کو ستاروں سے روشن کرتی تھی
میں نے تمہیں آزاد کیا
اس محبت کی قید سے
جو کبھی تمہارے لیے زندگی تھی
پر اب شاید ایک بوجھ بن چکی ہے
جاؤ
کہ تمہاری مسکان اب میرے لفظوں کی طلب میں نہیں
تمہاری آنکھوں کی چمک اب میرے لمس کی محتاج نہیں
تم آزاد ہو۔۔۔۔۔
اپنی چاہت کے افق پر پرواز کرنے کے لیے
اپنے خوابوں کی دنیا میں گم ہونے کے لیے
جاؤ 
اے میرے درد کی کتاب
میرے سکوت کے نغمے
میرے خوابوں کے ستارے
میں نے تمہیں آزاد کیا
تاکہ تمہاری روح سکون کی سانس لے سکے
تاکہ تمہارے قدم محبت کے اس بوجھ سے آزاد ہو سکیں
جو شاید اب تمہارے دل پر ایک کانٹے کی مانند چبھنے لگا تھا
اور اگر تم کبھی تھک جاؤ
اپنے سفر کے ہنگاموں سے
اگر کبھی تمہارے خواب تھک جائیں
اگر کبھی تمہارا سفر بوجھل ہو جائے
تو لوٹ آنا 
✍️ مہوش ملک

©Mehwish Malik #sad_quotes
d5c551e6646bcfbdcd2bbf09fa5f3b75

Mehwish Malik

اے جمالِ بے نظیر
 اے خوشبوؤں کے موسم!
طلوعِ فجر سے عشا تک۔۔۔
ایک دن کا سوال ہے
 اے روشنیوں کے تاجدار
اے کائنات کی سب سے حسین حقیقت!
بس ایک دن کہ جب
میرے خوابوں کے افق پر تیری موجودگی کا عکس ہو
 میں جیتے جی مرجھائے ہوئے لمحوں کو نکھار سکوں
زندگی کی وہ ساعتیں گزار سکوں جو تیری قربت کی مہک سے معطر ہوں
اے میری زندگی کے افسانے کے مرکزی کردار!
مجھے ایک دن دے
ایسا دن جو طلوعِ فجر سے عشا تک
محبت کے رنگوں میں بھیگا ہوا ہو
جہاں صرف تُو ہو،اور میں۔۔۔۔۔۔
تاکہ میں اُس دن کو اپنی یادوں کے آئینے میں ہمیشہ کے لیے قید کر سکوں
اور ہر لمحہ،جب دل تھکے تو
اُس دن کی روشنی سے خود کو جِلا دے سکوں
اے میرے دل کے ساحل پر اترنے والے مہتاب
مجھے فقط ایک دن کا تحفہ دے
تا کہ میں صدیوں کا سکون پا لوں
✍️ مہوش ملک

©Mehwish Malik #
d5c551e6646bcfbdcd2bbf09fa5f3b75

Mehwish Malik

ایسے تعلق کو نبھانے کی ضرورت کیا ہے
جو روح کے نہ ختم ہونے والے زخموں کا مرہم بننے کے بجائے
محض ایک نیا چرکا لگا دے؟
جہاں محبت کا مقدس دیپ بجھ چکا ہو اور  جذبات کی دھرتی بنجر ہو چکی ہو؟
ایسے رشتے کو تھامنے کی ضرورت کیا ہے؟
جو دل کی مہربان دھڑکنوں کو روک دے؟ اور خوابوں کی نرم گداز چادر کو
تلخ حقیقتوں کی خاردار تار سے بدل دے؟
کیا فائدہ اس تعلق کا؟
جو دو وجودوں کے درمیان پل بننے کے بجائےایک خلیج کھود دے؟
جو مسکانوں کی بارش کے بجائےاَنکھوں میں بے شمار ویرانیاں بھر دے؟
رشتے تو روشنی کے چراغ ہوتے ہیں
جن کے ذریعے دل کے نہاں گوشوں میں امید کی کرن جاگتی ہے
اگر چراغ بجھ جائے اور اندھیروں کی وحشت بڑھ جائے،
تو کیا ایسے چراغ کا وجود ضروری ہے؟
ایسے بندھن کو توڑ دینا بہتر نہیں؟
جو آزادی کے پر کاٹ دے؟
جو لفظوں کی شیرینی کے بجائے خاموشی کے زہر میں ڈوب جائے؟
اور جو محبت کے تاج محل کو ریگستان کی ریت میں دفن کر دے؟
زندگی کی کتاب میں ہر باب کا اختتام ضروری نہیں۔۔۔
مگر کچھ باب بند کیے بغیر نئے خوابوں کا آغاز بھی ممکن نہیں
رشتے وہی خوبصورت ہیں جو وجود کو سہارا دیں
خود کو خودی کے تخت پر بٹھا کراس خالی تعلق سے آگے بڑھ جانا ہی
زندگی کا سب سے حسین فیصلہ ہے۔۔۔۔!
✍️ مہوش ملک

©Mehwish Malik #Newyear2025
d5c551e6646bcfbdcd2bbf09fa5f3b75

Mehwish Malik

اے نئے سال کیا فرق پڑا تجھ کو؟
کیا ہم نے کھویا ہے
تیری شکل میں ہر لمحہ وہی پرانی گرداب ہے
ہاں شاید تجھ میں خوابوں کی کوئی نئی لگان ہو
یا پھر وہی وعدے جو کبھی نہ پورے ہوئے تھے
 گزرگئے دن اور راتیں تیری،اور یہ رات جو ابھی باقی ہے
کیا تیری ساعتوں نے کچھ بدلا ہے یا وہی ہے جو تھا پہلے؟
کیا تیرے اندر کوئی خوابوں کا رنگ ہے
 یا بس ماضی ہی کا عکس ہے؟
معلوم ہے مجھے کہ
 نیا کچھ بھی نہیں
بس یہ وقت کے دھارے کا رقص ہے
جو ہمیں گزرنے پر مجبور کر رہا ہے
اے نئے سال تجھ میں نیا کیا ہے؟
فقط اک آخری ہندسہ...؟
✍️ مہوش ملک

©Mehwish Malik #NewYear2024-25
d5c551e6646bcfbdcd2bbf09fa5f3b75

Mehwish Malik

ہمارے دل طلاق یافتہ ہو چکے ہیں 
ہاں ہمارے دل
جو کبھی شفق کے رنگوں سے مزیّن تھے
اب ویرانے کے صحیفے بن چکے ہیں
یہ طلاق
محض ایک لفظ نہیں
بلکہ ایک مرثیہ ہے
جس میں جذبات کی چیخیں،
خوابوں کے جنازے،
اور یادوں کے ملبے دفن ہیں
تم۔۔۔!
میرے الفاظ کے تاج محل
میری نظموں کی دھڑکن
میری دعاؤں کی تسبیح
اب ان سب القابات سے محروم ہو چکے ہو
تمہاری آنکھیں،
جو کبھی چمکتے چراغ تھیں
اب دھندلی راہوں کا عکس بن چکی ہیں
اور میں۔۔۔۔۔؟
تمہارے لمس کی گرمی سے محروم
ایک سرد مٹی کی پیکر رہ گئی ہوں
ہمارے درمیان،
جو کبھی محبت کا دریا بہتا تھا
اب خشک ریت کا میدان ہے
جہاں ہر قدم
یادوں کے کانٹے چبھو دیتا ہے
تمہارے الفاظ،
جو کبھی بہار کی خوشبو تھے
اب سرد ہوا کے جھونکے ہیں
جو دل کے زخموں کو مزید ہرا کر دیتے ہیں
محبت۔۔۔۔۔!
جو کبھی جنت کا گمان تھی
اب ایک بے بسی کا نوحہ ہے
جو ہمارے دلوں میں گونجتا ہے
یہ رشتہ.....!
جو کبھی ستاروں سے جُڑا ہوا تھا
اب زمین کی گرد بن چکا ہے
جہاں خواب
ریت کی طرح انگلیوں سے پھسل جاتے ہیں
ہم ۔۔۔۔۔!
دو اجنبی
جو ایک دوسرے کے دل کے مکین تھے
اب صرف ناموں کے قیدی رہ گئے ہیں
تم میرے لئے
صبح کا پہلا سورج تھے
مگر اب تمہاری روشنی
اندھیروں کے پردے میں چھپ گئی ہے
ہمارے دل طلاق یافتہ ہو چکے ہیں
مگر یہ جسمانی رشتہ
اب بھی رسموں کے زنجیر میں بندھا ہے
شاید۔۔۔۔۔!
کبھی کوئی دعا
یا وقت کا جادو
ہمیں ان زنجیروں سے آزاد کر دے
یا شاید ہم
اپنی شکست کو قبول کر کے
اس کہانی کے اختتام کو
خود اپنے الفاظ میں لکھ سکیں
✍️ مہوش ملک

©Mehwish Malik #
d5c551e6646bcfbdcd2bbf09fa5f3b75

Mehwish Malik

روحِ سخن
اے لفظوں کے دریا کی ملکہ
اپنی نرم گرم بانہوں کی وہ شال اوڑھا
جو ٹوٹے ہوئے خوابوں کو جوڑ سکے
جو خاموشیوں کی چیخوں کو سکون بخش سکے
اے تخیل کے آسمان پر چمکتے چاند
اپنے نور سے ان اندھیری راہوں کو روشن کر
جہاں خیال کے مسافر اپنی منزل کھو بیٹھے ہیں
جہاں دل کے ویرانے تیرے لفظوں کی بارش کے منتظر ہیں
روحِ من 
اے جذبات کی مقدس دیوی
اپنے دلکش کلام کی خوشبو بکھیر
کہ ہر ٹوٹا ہوا دل
تیری لوری میں اپنا سکون پا لے
ہر ادھوری کہانی
تیری آغوش میں مکمل ہو جائے
اے خاموشی کی زبان
اپنے حرفوں کے سحر سے
یہ زرد چہرے
یہ پژمردہ آنکھیں
یہ گونجتی تنہائیاں
سبھی کو محبت کے رنگ سے سنوار
تاکہ زندگی
پھر سے جینے کا ہنر سیکھ لے
عزیزِ من
اپنی گرم بانہوں کی شال اوڑھا
کہ اس سرد ہوا میں لرزتے لفظوں کو سکون ملے
بے آواز کہانیوں کو تیرے لمس کا سہارا ملے
یہ زخم خوردہ خواب
جو صدیوں سے بکھرے پڑے ہیں
انہیں اپنے حرفوں کے نرم پروں میں سمیٹ 
اور محبت کے دریا میں ڈوب جانے دے
سن۔۔۔۔!
یہ رات جو اپنی چپ میں چھپی ہوئی ہے
اسے روشنی کے چند قطرے بخش دے
کہ خموشی کے اس جال میں الجھی زندگی
پھر سے مسکرانے لگے
اے تخلیق کی دیوی
اے خیالوں کی ملکہ
بے معنی لمحوں کو معنی دے
اور بے رنگ خوابوں کو اپنے حرفوں کا رنگ دے
کہ دل کے زخموں پر
تیرے سخن کا مرہم چمکنے لگے
✍️ مہوش ملک

©Mehwish Malik #leafbook
loader
Home
Explore
Events
Notification
Profile