تجھے مانگنے تیرے در پہ کب نہیں آیا مگر تو میرے حصے میں سب نہیں آیا یوں بھی ہے کے مجھے تجھ سے کوئی کام نہیں میں تیرے پاس مگر بے سبب نہیں آیا اس نے سیکھ لیے ہیں زخم دینے کے سلیقے اور میں ہوں کہ درد سہنے کا ڈھب نہیں آیا دل کے دروازے پہ تالا لگا کے سویا میں بڑی ہی دیر تک وہ شخص جب نہیں آیا اسے بھولا تو نہیں کہہ سکتے اب شاید وہ کئی دن سے گیا کسی شب نہیں آیا بڑے دنوں سے تیرا ہجر ڈس رہا تھا مجھے میری زبان پہ یہ زہر ۔۔۔ اب نہیں آیا اس کو رنجش سمجھوں یا پھر انا کا مسئلہ ولی اسے جب میں نے بلایا وہ تب نہیں آیا شاعر زاویار ولی #wali #poetry