Nojoto: Largest Storytelling Platform

Meri Mati Mera Desh نہ دل سے آہ نہ لب سے صدا نکلتی

Meri Mati Mera Desh نہ دل سے آہ نہ لب سے صدا نکلتی ہے 
مگر یہ بات بڑی دور جا نکلتی ہے 

ستم تو یہ ہے کہ عہد ستم کے جاتے ہی 
تمام خلق مری ہم نوا نکلتی ہے 

وصال و ہجر کی حسرت میں جوئے کم مایہ 
کبھی کبھی کسی صحرا میں جا نکلتی ہے 

میں کیا کروں مرے قاتل نہ چاہنے پر بھی 
ترے لیے مرے دل سے دعا نکلتی ہے 

وہ زندگی ہو کہ دنیا فرازؔ کیا کیجے 
کہ جس سے عشق کرو بے وفا نکلتی ہے 

احمد فراز

©Ashraf Qureshi
  #MeriMatiMeraDesh  Adhuri Hayat