فیصلہ کوئی تیرے باج طے نہیں کرتے اناج کیسا ہے یہ چھاج طے نہیں کرتے کسی اور دن پہ یہ معاملہ محبت چھوڑ دیتے ہیں آج طے نہیں کرتے تم تر آنکھوں سے نہیں ملنا کہ یوں ہجر کا کوئی خراج طے نہیں کرتے دل طے کرتا ہے کس کا ہونا ہے اسے قاضی و تخت و تاج طے نہیں کرتے عشق کی آخری منزل اگر جدائی ہے ولی تو ہم یہ معراج طے نہیں کرتے شاعر زاویار ولی