میرے مہربان تو نے دی زبان نہ میں کہہ سکا زمانے کو نہ بتا سکا میں یہ داستان کیسا آشیانہ، کیسا گمان میری زندگی ایک کتاب ہے بھیگتی ہوئی لاجواب ہے میرا اس میں رہنا خواب ہے نہ یہ لوگ سمجھ پائے در در کے ٹھوکرے ہم نے بے وجہ ہیں کھائے جائیں کہاں غم زندگی میں اے خدا تیری بندگی میں ٹھکانہ نہ کوئی تیرے سوا بیگانہ نہ کوئی میرے سوا