اب بے وجہ ، بے سبب دن کو رات نہیں کرتا فُرصت ملے بھی تو کسی سے بات نہیں کرتا... اعتبار ، خُلوص ، وفا کے دعوے داروں کو سُپرد سب کر دیتا ہوں ، اپنی ذات نہیں کرتا... لہجہ نرم رکھ کر ملتا ہوں عاجزی کے ساتھ مگر ہر فرد پہ ضائع ، سب جذبات نہیں کرتا... تذلیلِ محبت ہے ، بے حسوں سے محبت کرنا پتھروں پہ عیاں اپنے ، احساسات نہیں کرتا... ہار جاتا ہوں سب سے ہی اب جان بوجھ کر میں کسی کے نصیب میں ، مات نہیں کرتا...