تمام تر سوال و جواب نقلی ہے تمہارے ہاتھوں میں کتاب نقلی ہے کوئی بھی رند نہیں اب مستی میں تیری صراحی میں ثاقی شراب نقلی ہے کہاں سے آئے گی خوشبو و رنگت و رعنائی کہ سب کے سب گل اور گلاب نقلی ہے بدل کے رکھ دیا ہے تم نے شریعت کو تمہارے سارے گناہ و ثواب نقلی ہیں تم جنت و جہنم بھی یہی پہ بانٹتے ہو تمہارے لئے تو روز حساب نقلی ہے کفر کا فتویٰ تجھ پہ واجب ہے شکیب تمہیں کیوں لگتا ہے صحرا میں سراب نقلی ہے ©Sheikh Musaib #simplicity