نوحہ زھرا کی بیٹیوں کو یہ دربار کھا گئے سجاد کو سجے ہوئے بازارکھا گئے پامال کر دیا گیا ہر اک گلاب کو گھوڑوں کےسم وہ حسن کےشہکار کھا گئے ہو جافرات غرق تُو! سجاد نے کہا تیرے کنارے میرا علمدار کھا گئے اسکوخدا جلائے گا خود اپنے ھاتھ سے جس کےستم سکینہ کے رخسار کھا گئے گردن کو طوق جسم کو زنجیر کھا گئ تلووں کو راہِ شام کے وہ خار کھا گئے بھائی کو تیر دشت میں ہمشیر کو رباب زندانِ شام کےدرو دیوار کھا گئے رباب #shadat e janabe zainab a.s