زندگی میری تھی موسمِ بہار کی طرح قلب تھا میرا ِک روشن گلستاں کی طرح آیا جو اک شخص اسکی سیر کرنے کو کمبخت اجاڑ گیا خزاں کے پتوں کی طرح میری زندگی میں اب وہ موسمِ بہار نا رہا تھا قلب میرا جو اک گلستاں،گلستاں نا رہا اور کیا لکھوں اس بیوفا کی یاد میں شیر آغا جو اک فنکار تھا اب وہ فنکار نارہا دل کے ٹکڑے تو کردییے اب مسکراہٹ سے جلتے کیوں ہو بڑی مشکل سے سیکھا ہے مسکرانا اب مسکراٸیں بھی نا ہم خدا کرے حشر میں بےوفاٶں کا حساب ہو اور تم مجھ سے کہو خدا کے لییے چپ رہو شیر آغا ghazal by#sheragha instagram#sheragha93