جرم محبت کا صلہ دے دیا مجھکو ہجر کی آگ میں جلا دیا مجھکو آرزو کی تھی تیری محبت کی ساری زندگی کا زہر پلا دیا مجھکو تیری فطرت میں بے وفائی تھی اپنی کہانی کے کردار سے مٹا دیا مجھکو میں تو اپنے انجام تک پحنچ گئی دنیا مفا کا ت عمل ہے رب نے اس کا بھی انجام دیکھا دیا مجھکو