ہیں جو میرے جستجو، وہ لوگ اب کدھر گۓ جو ہیں میرے آرزو، وہ لوگ اب کدھر گۓ نظر سے کبھی جاے نہ پاس کبھی آے نہ جو تھے کبھی روبرو، وہ لوگ اب کدھر گۓ برباد ہوی میری دل لگی اپنے ہوے بڑے مطلبی جو بیٹھتے تھے کبھی خشوع خضوع، وہ لوگ اب کدھر گۓ جنہیں پیار تھا میرے نسب سے جو بیٹھتے تھیں ادب سے جو نام لیتے تھے باوضو، وہ لوگ اب کدھر گۓ وفاوں کا جنہیں پاس تھا جنہیں میرا بھی احساس تھا جو بنے تھے میرے رنگ و بو، وہ لوگ اب کدھر گۓ پروانہ کے وہ اساس ہیں جو شمع خاص ہیں جو مطلع میں تھے اے کسو، وہ لوگ اب کدھر گۓ ©shykh msk #HeartBreak Sambhav jain(महफूज़_जनाब)