ہم بھی جیتے زندگی سکون سے تیرے نام کا نعرہ بلند کرتے ہیں. لڑتے ہیں، مرتے ہیں، کٹے ہیں، ہم قصور ہے تیرا نعرہ بلند کرتے ہیں اپنے اسماعیل کے لیے دنبہ سرعرش ہمارے ابراہیم لاشوں پہ گزار کرتے ہیں کبھی برما، کبھی کشمیر، کبھی فلسطین ہمارے حوصلے دیکھ ہم کیا کرتے ہیں اک تیری کن کے محتاج بیٹھے ہیں نہیں، ہم قبلہ کس اور طرف کرتے ہیں امت پہ دیکھ کیا زمانہ آگیا ہے پیاروں سے کیا ایسے کرتے ہیں ہم سے وعدہ تھا دنیا کی خلافت کا تیرے خلیفہ کو دوسرے ذلیل کرتے ہیں رب محمد کچھ تو ہمارا خیال کر جہاں میں اک ہم ہی تجھے یاد کرتے ہیں کچھ نہیں جو ہم گناہ گار ہیں عیسی نام رب العزت پہ جان قربان کرتے ہیں.