Nojoto: Largest Storytelling Platform

ہر پَل دھیان میں بسنے والے لوگ افسانے ہو جاتے ہیں

ہر پَل دھیان میں بسنے والے لوگ افسانے ہو جاتے ہیں
آنکھیں بُوڑھی ہو جاتی ہیں، خواب پُرانے ہو جاتے ہیں

ساری بات تعلق والی، جذبوں کی سچّائی تک ہے
مَیل دِلوں میں آجائے تو گھر ویرانے ہو جاتے ہیں

منظر ،منظر، کِھل اُٹھتی ہے پیراہن کی قوسِ قزح
موسم تیرے ہنس پڑنے سے اور سُہانے ہو جاتے ہیں

جھونپڑیوں میں ہر اِک تلخی، پیدا ہوتے مِل جاتی ہے
اِسی لیے تو وقت سے پہلے، طِفل سیانے ہوجاتے ہیں

دُنیا کے اِس شور نے امجد کیا کیا ہم سے چھین لیا ہے
خُود سے بات کیے بھی اب تو، کئی زمانے ہو جاتے ہیں _

امجد اسلام امجد

©Ashraf Qureshi
  #trafficcongestion  Adhuri Hayat