وہ جو جفت تھا طاق ہوا جاتا ہے کسی کے غم میں ہلاک ہوا جاتا ہے آ رہا ہے ہنر تنہا رات جھیلنے کا ہمیں دل دکھ سہنے میں تاک ہوا جاتا ہے دیدہ بسمل کو بے رخی سے مارے ہے دن بدن قاتل میرا سفاک ہوا جاتا ہے تیری طلب نے حرص زدہ سا کر ڈالا دیوانہ محفل میں بے باک ہوا جاتا ہے تیرا ہاتھ میرے ہاتھ کی زینت ہے ولی تبھی لباسِ روح تیرا مشتاق ہوا جاتا ہے شاعر زاویار ولی Suman Zaniyan #poetwali