اس نے وعدہ تو کر دیا مرشد زخم میرا بھی بھر دیا مرشد اسکی آنکھیں کچھ اور کہتی ہیں میری نظروں پہ اک نظر مرشد دل تو کہتا ہے مان لیتے ہیں اس کے دل کی بھی جان لیتے ہیں پر عقل ڈھاتی ہے اک حشر مرشد میری نظروں پہ اک نظر مرشد اس کی آنکھوں کا وار ہو جائے پھر مجھے اس سے پیار ہو جائے اب بھی ہے وقت کچھ تو کر مرشد میری نظروں پہ اک نظر مرشد تو بھی چپ ہے میں بھی کھویا ہوں اس کے جانے کے بعد رویا ہوں یہ تیری آنکھ کیوں ہے تر مرشد میری نظروں پہ اک نظر مرشد خامشی سے میں ہمکلام ہوا میں تیرے سامنے ہی نیلام ہوا تیرے قدموں تلے ہے سر مرشد میری نظروں پہ اک نظر مرشد #امیر مو'سی #urdu #Poetry #Ameermoosa #shadesoflife