Nojoto: Largest Storytelling Platform

ہوس کے تصور میں فنا ہون، فردوس کی خواہش لئے، مجبور

ہوس کے تصور میں فنا ہون، فردوس کی خواہش لئے،
مجبور میں کہاں کہاں بٹکون،معجزہ دکھا دیں ہمیں،
ناز نے تباہی کے موڈ پہ،فردوس کی خواہش سے دور رکھا
اندھیرے مٹی کے گڑھے میں پہنچ کے آپ کو کیا جواب دوں_

آب بھی زہر لگے، جب گناہوں میں ہے فرشتون سا فخر لئے
خوابیدہ دنیا میں خو گئے ہم،ختاہون سے نکال دیں ہمیں
بندگی کی جگہ بے خودی لئے تھے،مجھ بے بس کو دیوانگی میں رکھا
اپنا دیدار ایسے نہ دے کہ مجھے پتہ نہ ہو کہ کیا جواب دوں

غیرت کی جستجو میں مسروف، نوازش کے تصور لئے
تدبیر تو ہی جاننے والا ہے، تکبر کے زیا سے بچا ہمین
رشک نے اندھا کر رکھا ہے، خود کو اصل مقصد سے دور رکھا
روح فنا ہونا چاہے،ڈر ہے کیا جواب دوں

شدت سے کرنا تھا جس راستے کو ترق،چلے ہم وہی لئے
توقہ جن سے لگائے  فریب نکلے،اپنے امان میں رکھین ہمیں 
ساہل کہی دکھائی نہیں دے رہا،دور کی خرابی دل میں لئے رکھا
ڈر ستانے لگا ہے،آپکو کیا جواب دوں

گنہگاری میں گزری زندگی، غلطیوں کے پہاڑ لئے
ازتراب سے گزر رہا ہون، رہا کر دے ہمیں
مہتاب کے غرض،رفیقوں نے گردش میں لا کے رکھا
ملکیت کی شمشیر اچانک گری تو کیا جواب دوں

فردوس کی حقیقت میں ڈوبا دین،مر جائے ایسی خواہش لئے
چاہت دے اک سچے دنیا کی،ایسے بخش دے ہمیں
حیا کی مالا میں لپیٹ لے ہمین،نیکیون سے خود کو آذاد رکھا
ایسی منزل عطا ہو کہ آپ کو صیح جواب دوں

©شاہ جمشید Kya jawaab doon.
ہوس کے تصور میں فنا ہون، فردوس کی خواہش لئے،
مجبور میں کہاں کہاں بٹکون،معجزہ دکھا دیں ہمیں،
ناز نے تباہی کے موڈ پہ،فردوس کی خواہش سے دور رکھا
اندھیرے مٹی کے گڑھے میں پہنچ کے آپ کو کیا جواب دوں_

آب بھی زہر لگے، جب گناہوں میں ہے فرشتون سا فخر لئے
خوابیدہ دنیا میں خو گئے ہم،ختاہون سے نکال دیں ہمیں
بندگی کی جگہ بے خودی لئے تھے،مجھ بے بس کو دیوانگی میں رکھا
اپنا دیدار ایسے نہ دے کہ مجھے پتہ نہ ہو کہ کیا جواب دوں

غیرت کی جستجو میں مسروف، نوازش کے تصور لئے
تدبیر تو ہی جاننے والا ہے، تکبر کے زیا سے بچا ہمین
رشک نے اندھا کر رکھا ہے، خود کو اصل مقصد سے دور رکھا
روح فنا ہونا چاہے،ڈر ہے کیا جواب دوں

شدت سے کرنا تھا جس راستے کو ترق،چلے ہم وہی لئے
توقہ جن سے لگائے  فریب نکلے،اپنے امان میں رکھین ہمیں 
ساہل کہی دکھائی نہیں دے رہا،دور کی خرابی دل میں لئے رکھا
ڈر ستانے لگا ہے،آپکو کیا جواب دوں

گنہگاری میں گزری زندگی، غلطیوں کے پہاڑ لئے
ازتراب سے گزر رہا ہون، رہا کر دے ہمیں
مہتاب کے غرض،رفیقوں نے گردش میں لا کے رکھا
ملکیت کی شمشیر اچانک گری تو کیا جواب دوں

فردوس کی حقیقت میں ڈوبا دین،مر جائے ایسی خواہش لئے
چاہت دے اک سچے دنیا کی،ایسے بخش دے ہمیں
حیا کی مالا میں لپیٹ لے ہمین،نیکیون سے خود کو آذاد رکھا
ایسی منزل عطا ہو کہ آپ کو صیح جواب دوں

©شاہ جمشید Kya jawaab doon.