ایسے تعلق کو نبھانے کی ضرورت کیا ہے جو روح کے نہ ختم ہونے والے زخموں کا مرہم بننے کے بجائے محض ایک نیا چرکا لگا دے؟ جہاں محبت کا مقدس دیپ بجھ چکا ہو اور جذبات کی دھرتی بنجر ہو چکی ہو؟ ایسے رشتے کو تھامنے کی ضرورت کیا ہے؟ جو دل کی مہربان دھڑکنوں کو روک دے؟ اور خوابوں کی نرم گداز چادر کو تلخ حقیقتوں کی خاردار تار سے بدل دے؟ کیا فائدہ اس تعلق کا؟ جو دو وجودوں کے درمیان پل بننے کے بجائےایک خلیج کھود دے؟ جو مسکانوں کی بارش کے بجائےاَنکھوں میں بے شمار ویرانیاں بھر دے؟ رشتے تو روشنی کے چراغ ہوتے ہیں جن کے ذریعے دل کے نہاں گوشوں میں امید کی کرن جاگتی ہے اگر چراغ بجھ جائے اور اندھیروں کی وحشت بڑھ جائے، تو کیا ایسے چراغ کا وجود ضروری ہے؟ ایسے بندھن کو توڑ دینا بہتر نہیں؟ جو آزادی کے پر کاٹ دے؟ جو لفظوں کی شیرینی کے بجائے خاموشی کے زہر میں ڈوب جائے؟ اور جو محبت کے تاج محل کو ریگستان کی ریت میں دفن کر دے؟ زندگی کی کتاب میں ہر باب کا اختتام ضروری نہیں۔۔۔ مگر کچھ باب بند کیے بغیر نئے خوابوں کا آغاز بھی ممکن نہیں رشتے وہی خوبصورت ہیں جو وجود کو سہارا دیں خود کو خودی کے تخت پر بٹھا کراس خالی تعلق سے آگے بڑھ جانا ہی زندگی کا سب سے حسین فیصلہ ہے۔۔۔۔! ✍️ مہوش ملک ©Mehwish Malik #Newyear2025